جو میں نے دیکھا‘ سنا اور سوچا‘
ایک مریض میرے پاس آئے اور بار بار ایک بات کہہ رہے تھے کہ حضرت دعا فرمائیں کہ میرا خاتمہ ایمان پر ہوجائے۔ میں ان کی بات سن کر حیران ہورہا تھا کہ آخر یہ بات کیوں کہہ رہے ہیں؟ کیا ایسی پریشانی ہے جس کی وجہ سے یہ بات کہہ رہے ہیں؟ میں نے ان سے پوچھا کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ کہنے لگا کہ آپ کو شاید یاد نہیں میں علاج کے سلسلے میں اپنے بھائی کو آپ کے پاس لایا تھا۔ میں نے آپ کو نہیں بتایا تھا کہ وہ شراب کا بہت زیادہ رسیا ہے اور شراب بہت زیادہ پیتا ہے۔ آپ نے اسے شراب کیلئے روکا تھا لیکن وہ شراب سے نہیں رکا تھا۔ دوائی اتنی کھاتا رہا‘ لیکن شراب سے نہیں رکا‘ آخر اس نے دوائی کھانی چھوڑ دی‘ کچھ عرصہ بعد اس کی غذا بھی بند ہوگئی اور بعض اوقات بول چال بھی بند ہوجاتی۔ موت و حیات کی کشمکش میں بہت عرصہ رہا لیکن جب بھی اس کی آنکھ کھلتی نہ دوا مانگتا‘ نہ پانی مانگتا‘ نہ کھانا مانگتا صرف اور صرف شراب مانگتا تھا اب کی بار بھی اس نے شراب مانگی اس شراب کا گھونٹ اس کے منہ میں تھا کہ اس کی روح نکل گئی۔ معلوم یہی ہوتا تھا کہ اس کی سانس اٹکی ہوئی ہے جو کہ شراب کے گھونٹ کے انتظار میں تھی کہ شراب کا گھونٹ اس کے منہ میں جائے اور اس کی اٹکی ہوئی روح نکل جائے۔ بس یہ منظر دیکھ کرمیں پریشان ہوں۔ اس بات کو کہتے ہوئے مزید بلک بلک کر رونے لگے۔ کہنے لگے مجھے اپنے خاتمے کی فکر ہے کہ میرے خاتمے کا کیا بنے گا؟ میرا خاتمہ کہیں ایسا نہ ہو کہ خاتمے کے وقت حرام کھاتے‘ حرام پیتے یا حرام کرتے کرتے اس دنیا سے گزر جائوں۔ لہٰذا میرا کچھ علاج اور کچھ دعا کردیں اور بتائیں کہ میرا کونسا عمل ہو کہ جس کی وجہ سے میرا خاتمہ ایمان پر ہوجائے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں